Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی

MORE BYفروغ فرخ زاد

    زندگی زندگی یہ میں ہوں ہنوز

    سر بہ سر تجھ سے آج تک لبریز

    نہ یہ سوچا کہ رشتے پارہ کروں

    نہ یہ چاہا کروں میں تجھ سے گریز

    سارے ذرات جسم خاکی کے

    اے مرے شعر گرم تجھ سے ڈھلے

    جس طرح بادلوں سے پاک فلک

    بادۂ روز سے لبالب ہے

    ان گنت کونپلوں سے چھیڑتا ہے

    بوتۂ نسترن سرود ترا

    باغ میں جب ہوائیں چلتی ہیں

    اس کو پہنچاتی ہیں درود ترا

    میں نے تجھ کو تجھی میں ڈھونڈا ہے

    کسی خواب و خیال میں تو نہیں

    میں ڈھلی تیرے سخت ہاتھوں سے

    دیکھ لے میری شان زیبائی

    مجھ میں ہیں ان گنت ترانے سیاہ

    مجھ میں ہیں ان گنت ترانے سپید

    ہیں ہزاروں شرارہ ہائے نیاز

    اور ہزاروں ستارگان امید

    حیف اس روز پر کہ غصے میں

    تجھ پہ ڈالی تھی دشمنی کی نظر

    جب کہ جانا ترا فریب فضول

    تھک گئی تجھ سے کر رہی تھی حذر

    غافل اس سے کہ تو تو قائم ہے

    میں گزرتی ہوں مثل آب رواں

    میں غبار زوال میں ڈھلتی

    رہ تاریک مرگ پر ہوں دواں

    آہ اے زندگی میں آئنہ ہوں

    میری آنکھوں میں ہے تجھی سے نگاہ

    ورنہ گر مرگ مجھ پہ ڈالے نظر

    کیوں نہ فوراً یہ آئنہ ہو سیاہ

    عشق ہے صبح کے ستارے سے

    اڑتے بادل سے عشق ہے مجھ کو

    مجھ کو بارش سے عشق ہے اور ہر

    ایسی شئے سے جو تیرے نام پہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے