Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Kaifi Azmi's Photo'

کیفی اعظمی

1918 - 2002 | ممبئی, انڈیا

مقبول عام، ممتاز، ترقی پسند شاعر اور فلم نغمہ نگار۔ ہیر رانجھا اور کاغذ کے پھول کے گیتوں کے لئے مشہور

مقبول عام، ممتاز، ترقی پسند شاعر اور فلم نغمہ نگار۔ ہیر رانجھا اور کاغذ کے پھول کے گیتوں کے لئے مشہور

کیفی اعظمی

غزل 21

نظم 43

اشعار 22

بس اک جھجک ہے یہی حال دل سنانے میں

کہ تیرا ذکر بھی آئے گا اس فسانے میں

  • شیئر کیجیے

جھکی جھکی سی نظر بے قرار ہے کہ نہیں

دبا دبا سا سہی دل میں پیار ہے کہ نہیں

انساں کی خواہشوں کی کوئی انتہا نہیں

دو گز زمیں بھی چاہیئے دو گز کفن کے بعد

بستی میں اپنی ہندو مسلماں جو بس گئے

انساں کی شکل دیکھنے کو ہم ترس گئے

  • شیئر کیجیے

رہنے کو سدا دہر میں آتا نہیں کوئی

تم جیسے گئے ایسے بھی جاتا نہیں کوئی

  • شیئر کیجیے

کتاب 37

تصویری شاعری 16

ویڈیو 51

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر
Kaifi Azmi at a mushaira

کیفی اعظمی

Nazm-Aazadi

کیفی اعظمی

Tribute to Guru Dutt by Kaifi Azmi

کیفی اعظمی

Zikr-e-Haq itna mukhasar bhi nahi - Kaifi Azmi

کیفی اعظمی

خار_و_خس تو اٹھیں راستہ تو چلے

کیفی اعظمی

عورت

اٹھ مری جان مرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے کیفی اعظمی

خار_و_خس تو اٹھیں راستہ تو چلے

کیفی اعظمی

آخری رات

چاند ٹوٹا پگھل گئے تارے کیفی اعظمی

ابن_مریم

تم خدا ہو کیفی اعظمی

بہروپنی

ایک گردن پہ سیکڑوں چہرے کیفی اعظمی

خار_و_خس تو اٹھیں راستہ تو چلے

کیفی اعظمی

دوسرا بن_باس

رام بن_باس سے جب لوٹ کے گھر میں آئے کیفی اعظمی

دوسرا بن_باس

رام بن_باس سے جب لوٹ کے گھر میں آئے کیفی اعظمی

زندگی

آج اندھیرا مری نس نس میں اتر جائے_گا کیفی اعظمی

سنا کرو مری جاں ان سے ان سے افسانے

کیفی اعظمی

عادت

مدتوں میں اک اندھے کنویں میں اسیر کیفی اعظمی

عادت

مدتوں میں اک اندھے کنویں میں اسیر کیفی اعظمی

عورت

اٹھ مری جان مرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے کیفی اعظمی

مکان

آج کی رات بہت گرم ہوا چلتی ہے کیفی اعظمی

وہ بھی سراہنے لگے ارباب_فن کے بعد

کیفی اعظمی

وہ بھی سراہنے لگے ارباب_فن کے بعد

کیفی اعظمی

کی ہے کوئی حسین خطا ہر خطا کے ساتھ

کیفی اعظمی

آڈیو 28

پتھر کے خدا وہاں بھی پائے

خار_و_خس تو اٹھیں راستہ تو چلے

سنا کرو مری جاں ان سے ان سے افسانے

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ مترجمین

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے