Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Owais Ahmad Dauran's Photo'

اویس احمد دوراں

1938 | بہار, انڈیا

معروف ترقی پسند شاعر،ادیب، اک بیوفا کے نام جیسی نظموں اور اپنی خودنوشت میری کہانی کے لیے مشہور

معروف ترقی پسند شاعر،ادیب، اک بیوفا کے نام جیسی نظموں اور اپنی خودنوشت میری کہانی کے لیے مشہور

اویس احمد دوراں کا تعارف

تخلص : 'دوراں'

اصلی نام : اویس احمد

پیدائش : 14 Feb 1938

رشتہ داروں : جمال اویسی (بیٹا), احسان دربھنگوی (بھائی)

ایسا نہ ہو یہ رات کوئی حشر اٹھا دے

اٹھتا ہے ستاروں سے دھواں جاگتے رہنا

اویس احمد دوراں معروف ترقی پسند ادیبوں اور شاعروں میں سے ہیں۔ تحریک اور اس کے نظریات سے ان کا کمٹ منٹ فکری، جذباتی اور عملی تینوں سطح پر تھا۔ وہ آخری عمر تک تحریک سے وابستہ رہے اور ایک صالح معاشرے کے قیام کی جدوجہد میں لگے رہے۔ اویس احمد دوراں بائیں بازو کی سیاست میں عملی طور پر بھی بہت سرگرم رہے اور انسانی حقوق کی پامالی کےخلاف آواز اٹھانے کے جرم میں کئی بار جیل بھی گئے۔ ایمرجنسی کے زمانے انہوں نے بہت تکلیفیں برداشت کیں۔ جیل میں سزا کاٹنے کے دوران ہی ان کے بیٹے کاانتقال ہوا۔ اتنے سخت حالات کے باوجود بھی دوران اپنی کوششوں میں لگے رہے۔ 
دوراں کی کی پیدائش 14 فروری 1938 کو ہوئی۔ اردو اور فارسی زبانوں میں ایم اے کیا۔ دربھنگہ کے کنور سنگھ کالج میں صدر شعبۂ اردو رہے۔ دوراں نے شاعری کے ساتھ تنقیدی مضامین بھی لکھے۔ ان کے مضامین کا مجموعہ ’تنقید کی منزل‘ کے نام سے شائع ہوا۔ شاعری کے مجموعے ’لمحوں کی آواز‘ ’ابابیل‘ ’ماہ و انجم‘ کے نام سے شائع ہوئے۔ دوراں نے اپنی خودنوشت ’میری کہانی‘ کے نام سے لکھی۔ 

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے