تمام
تعارف
ای-کتاب505
مضمون54
افسانہ4
اقوال24
انٹرویو10
شعر1
غزل20
نظم17
آڈیو 1
ویڈیو 20
گیلری 22
رباعی9
بلاگ2
شمس الرحمن فاروقی کے انٹرویوز
محمد حسن عسکری، کل اور آج: ایک گفتگو
یہ گفتگو کراچی سے شائع ہونے والے رسالے مکالمہ (مدیر: مبین مرزا) میں شائع ہوئی تھی۔ نیز ’’شب خون‘‘ ۲۶۱ میں اس کا اضافہ شدہ اور ترمیم شدہ روپ شائع ہوا۔ موجودہ گفتگو وہی ہے جو شب خون میں شائع ہوئی۔ سوال: محمد حسن عسکری سے آپ کی ملاقاتیں رہی ہیں؟ شمس
شمس الرحمٰن فاروقی کے ساتھ مکالمہ
(یہ پینل انٹرویو’’روزنامہ جنگ‘‘ لندن کے ذریعہ منعقد کیا گیا تھا اور وہیں شائع ہوا۔ بعد میں ’شب خون‘ میں بھی شائع ہوا۔ اس گفتگو کے پینل میں ساقی فاروقی، رضا علی عابدی، عبید صدیقی، سیما جبار، افتخار قیصر اور اور مشتاق مشرقی شامل تھے) ساقی فاروقی: اس وقت
جدیدیت: آج اور کل
(شرکاے گفتگو: رحیل صدیقی، احمد محفوظ) احمد محفوظ: فاروقی صاحب اردو ادب میں جدید نظریات کی تبلیغ اور ان کو مشتہر کرے میں آپ نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ آج تین چار دہائیاں گزر جانے کے بعد جن نظریات کی تشہیر و تبلیغ آپ نے کی ہے، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ان
شمس الرحمٰن فاروقی سے ایک گفتگو
(یہ انٹرویو ’نیا دور‘ لکھنؤ کے لیے فاروقی صاحب کی قیام گاہ پر دو نشستوں میں کیا گیا تھا۔ یہ گفتگو عارف ہندی اور جاوید انور نے ریکارڈ کی تھی) سوال: فاروقی صاحب سے پہلے جدیدیت پر بات کی جائے۔ وہ کون سی وجوہ تھیں کہ آپ نے ترقی پسند نظریات کی پرزورمخالفت
زبان تو ایک ہی ہے
(شمس الرحمٰن فاروقی سے یہ گفتگو مشہور ہندی ادیب نیلابھ نے ہندی رسالے ’وسودھا‘ کے لیے کی تھی) نیلابھ: اگر ہم زبان سے ہی شروع کریں تو آپ کی ایک کتاب آئی ہے جو ہندی اور اردو کی ترقی کا ایک حساب کتاب پیش کرتی ہے اور اس میں آپ نے یہ بھی لکھا ہے کہ جہاں
ادیب اور فرقہ واریت: ایک اور گفتگو
فراق گورکھ پوری شرکاء: شمش الرحمن فاروقی، حامد حسین حامد فاروقی: فراق صاحب! آج کل لوگ آپس میں اس مسئلہ پر گفتگو کر رہے ہیں کہ فرقہ واریت کا رجحان جو ملک میں بڑھ رہا ہے یا نظر آر ہا ہے اس کے سلسلہ میں ادیب یا شاعر یا ایک مصنف کیا کر سکتا ہے،
تمہید: گلزار جاوید سے گفتگو
تمہید: شمس الرحمن فاروقی سے گلزار جاوید کی ماہنامہ ’’چہار سو‘‘ راولپنڈی کے لیے کی گئی گفتگو گلزار جاوید: آپ کے شجرۂ نسب کی بابت ہمارا اور آپ کے قاری کا اشتیاق آپ کے لیے دلچسپی کا باعث ہونا چاہیے۔ شمس الرحمن فاروقی: میں باپ اور ماں دونوں طرف
اردو کا مسئلہ سیاسی نہیں وجودی ہے
اطہر فاروقی: آزادی کے بعد سے اب تک اردو کے مسائل کو آپ کتنے ادوار میں تقسیم کرتے ہیں؟ شمس الرحمٰن فاروقی: آپ کا یہ سوال ایک سیاق و سباق میں بے حد اہم ہے۔ آزادی کے فوراً بعد اردو کے تمام حالات سے میں خود بہ خوبی واقف ہوں کہ میری تعلیم و تربیت کا