Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کی روداد

توقیت اقبال

1877

9 November

سیالکوٹ، پنجاب میں اقبال کی ولادت

1905

2 September

ٹرینٹی کالج سے اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے لاہور سے کوچ

1915

12 September

اسرار خودی کی اشاعت۔ یہ فارسی میں اقبال کا پہلا مجموعہ تھا۔

1922

حکموت برطانیہ کی جانب سے سر کا خطاب

1924

بانگ درا کی اشاعت

1938

21 April

60 برس کی عمر میں لاہور میں انتقال

.
.

خراج عقیدت

اقبال کی شخصیت کے چند پہلو

خراج عقیدت

اقبال کی شخصیت کے چند پہلو

کثیراللسان

علامہ اقبال کثیراللسان تھے، متعدد زبانوں پر عبور رکھتے تھے۔ انہیں فارسی، عربی، اردو، انگریزی اور جرمن زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ اپنی اسی لسانی استعداد کے سبب وہ مختلف ادبی اور تہذیبی روایات سے متاثر ہوئے ، جس سے ان کی شاعری اور فلسفیانہ کاموں کو متنوع ثقافتی اثرات کے ساتھ تقویت ملی۔

شاعر مشرق

اقبال کی شاعری روحانیت اور خود شناسی کے گہرے احساس سے گونجتی ہے۔ انہیں ’شاعرِ مشرق‘ کہا جاتا ہے، ان کی تخلیقات انسانی صلاحیت، خود شناسی، اور روحانی سفر کے موضوعات کو تلاش کرتی ہے۔

فلسفی اور مفکر

اقبال نہ صرف شاعر تھے بلکہ ایک ممتاز فلسفی اور مفکر بھی تھے۔ ان کے لیکچرز کا مجموعہ، 'اسلام میں مذہبی فکر کی تعمیر نو'، مذہب کے فکری اور فلسفیانہ پہلوؤں پر روشنی ڈالتا ہے۔ انہوں نے اسلام کی ایک ایسی متحرک تشریح کی وکالت کی جو مسلمانوں کو اپنی بنیادی اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے بدلتی ہوئی دنیا کے مطابق ڈھالنے کے قابل بنائے۔

تعلیمی اصلاح کار

علامہ اقبال مصلح اور تعلیم و ترقی کے حامی تھے۔ انہوں نےایسی تعلیمی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا جو افراد کو تنقیدی سوچ اور اپنی برادریوں میں اپنے نظریے کو پیش کرنے کااختیار دیں۔ اقبال کی جدید تعلیمی نظام کی وکالت نے تعلیمی پالیسیوں اور اداروں کی تشکیل میں دیرپا اثر چھوڑاہے ۔

خراج تحسین

علامہ اقبال پر ریختہ کی خاص ویڈیو پیش کش

اقبال پر مضامین

اقبال پر یہ دلچسپ مضامین پڑھیں اور ان کی تخلیقی فکر کو سمجھیں

اقبال پر مضامین

اقبال پر یہ دلچسپ مضامین پڑھیں اور ان کی تخلیقی فکر کو سمجھیں

اردو غزل کی روایت اور اقبال شمس الرحمن فاروقی

انیسویں صدی کے آتے آتے ہم لوگوں میں یہ خیال عام ہوا کہ غزل میں موعظانہ اور اخلاقی مضامین کے لیے جگہ نہیں۔ اقبال ہماری قدیم تر روایت سے آگاہ تھے، اس لیے انھیں ایسے مضامین کو باندھنے میں کوئی تکلف نہ تھا۔ غزل میں ’’غیرفاسقانہ‘‘ مضامین کی قدر شکنی کا آغاز حسرت موہانی سے ہوتا ہے۔ حسرت موہانی نے اقبال پر اعتراض کیے تو کچھ تعجب کی بات نہیں۔ لیکن متفرق اشعار کی بنا پر غزل کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے میں وہی قباحت ہے جس کی طرف میں اوپر اشارہ کر چکاہوں۔ اکیلا شعر چاہے وہ کتنا ہی خراب، یا کتنا ہی انوکھا کیوں نہ ہو، پوری غزل نہیں ہوتا۔

اور پڑھیں

اقبال اور ان کے نکتہ چیں آل احمد سرور

اسمتھ کا خیال یہ ہے کہ اقبال فرد کے متعلق تو اچھی طرح سوچ لیتے ہیں لیکن اجتماعی مسائل کے سمجھنے میں ان سے لغزش ہوئی ہے اور وہ اقتصادیات اور عمرانیات سے اچھی طرح واقف نہیں۔ ان کے یہاں جابجا ایسی چیزیں ملتی ہیں جن سے فسطائیت کی طرف میلان ٹپکتا ہے، گو وہ فاشسٹ نہیں ہیں۔ ان کی نصب العینیت انہیں زندگی کے حقائق سمجھنے نہیں دیتی۔ ان کا فلسفہ نطشےؔ اور برگساںؔ کا اسلامی ایڈیشن ہے۔

اور پڑھیں

اقبال کی فوٹو گیلری

یادوں کے جھروکے سے...

ادبی سرگرمیاں

اقبال دیگر اصناف میں

عظیم اردو شاعر اور 'سارے جہاں سے اچھا...' اور 'لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری' جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے