Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کی روداد

توقیت پریم چند

1880

31 July

منشی دھنپت راۓ کی لمہی، بنارس میں ولادت

1903

8 October

..پریم چند کا پہلا ناول اسرار معابد قسط وار شائع ہونا شروع ہوا

1907

ان کے پہلے افسانے، دنیا کا سب سے انمول رتن کی زمانہ میں اشاعت

1919

پریم چند کے پہلے اہم ناول، سیوا سدن کی ہندی میں اشاعت

1921

13 February

عدم تعاون کی تحریک میں حصہ لینے کے لیے سرکاری ملازمت سے استعفا

1928

غبن کی اشاعت

1934

31 May

فلموں میں کام کرنے کے لیے ممبیٔ میں آمد۔ یہاں رہتے ہوئے مزدور فلم کی سکرپٹ لکھی۔

1936

پریم چند کا لکھنؤ میں ترقی پسند مصنفین کے پہلے صدر کے طور پر انتخاب

1936

October 8

پریم چند کا بنارس میں انتقال

.
.

خراج عقیدت

پریم چند کی شخصیت کے چند پہلو

خراج عقیدت

پریم چند کی شخصیت کے چند پہلو

سماجی حقیقت پسندی اور ہمدردی

پریم چند کی ذہانت ہندوستانی معاشرے کو بے مثال حقیقت پسندی اور ہمدردی کے ساتھ پیش کرنے میں مضمر ہے۔ انہوں نے اپنے افسانوں میں غربت اور سماجی نا انصافیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے عام لوگوں کی جدوجہد کی تصویر کشی کی ہے۔

استعداد اور کثیر جہتی تحریر

پریم چند کی ذہانت تمام اصناف میں نظر آتی ہے- ناول، کہانیاں اور مضامین۔ ان کے عام فہم لیکن گہری فکر متنوع مضامین اور سماجی مسائل پر نئے ڈھنگ سے روشنی ڈالتے ہیں۔

ترقی پسند نظریات اور اصلاحی نقطہ نظر

ترقی پسند نظریات کی وکالت کرتے ہوئے، پریم چند نے عدم مساوات کو چنوتی دی، اور اس کے لیے ادب کا استعمال کیا۔ انہوں نے خواتین کی تعلیم کی حمایت کی اور امتیازی سلوک کے خلاف جدوجہد کی۔

ثقافت اور زبان و ادب کے علم بردار

پریم چند کی قلم نے اردو/ہندی نثر کومقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی تحریریں آج بھی مقبول ہیں اور ہمارے ملک کے اجتماعی شعور میں مزاحمت اور امید کی عکاسی کرتی ہیں۔

خراج تحسین

پریم چند پر ریختہ کی خاص ویڈیو پیش کش

منٹو کے مضامین

پریم چند کے یہ دلچسپ مضامین پڑھیں اور ان کی تخلیقی فکر کو سمجھیں

منٹو کے مضامین

پریم چند کے یہ دلچسپ مضامین پڑھیں اور ان کی تخلیقی فکر کو سمجھیں

میں افسانہ کیوں کر لکھتا ہوں؟ پریم چند

کبھی کبھی سنے سنائے واقعات ایسے ہوتے ہیں کہ ان پر افسانہ کی بنیاد آسانی سے رکھی جاسکتی ہے۔ لیکن کوئی واقعہ محض لچھے دار اور چست عبارت میں لکھنے اور انشا پردازانہ کمالات کی بنا پر افسانہ نہیں ہوتا۔ میں ان میں کلائمیکس لازمی چیز سمجھتا ہوں اور وہ بھی نفسیاتی۔

اور پڑھیں

مختصر افسانہ کا فن پریم چند

آرٹ بادی النظر میں حقیقت معلوم ہوتا ہے لیکن حقیقت ہوتا نہیں۔ اس کی خوبی یہی ہے کہ حقیقت نہ ہوتے ہوئے بھی حقیقت معلوم ہو۔ اس کا پیمانہ جزا و سزا بھی عام زندگی کے پیمانے سے جدا ہوتا ہے۔ زندگی میں ہمارا خاتمہ اکثر اس وقت ہوتا ہے جب یہ زندگی مطلوب نہیں ہوتی۔ زندگی کسی پر رحم نہیں کرتی۔ اس کے سکھ دکھ، نفع نقصان، زندگی و موت میں کوئی ربط، کوئی نسبت محسوس نہیں ہوتی۔ کم از کم انسانوں کے لئے وہ بڑی پراسرار ہے۔

اور پڑھیں

ادبی سرگرمیاں

پریم چند دیگر اصناف میں

اردو ہندی کے پہلے پختہ فکشن نگار، جنہوں نے ناول اور کہانی کے ذریعے سماجی سروکار کو فنی اظہار دیا۔

Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

Register for free
بولیے