آئی اگر بلا تو جگہ سے ٹلے نہیں
دلچسپ معلومات
۱۸۵۵ء
آئی اگر بلا تو جگہ سے ٹلے نہیں
ایراہی دے کے ہم نے بچایا ہے کشت کو
کعبے میں جارہا تو نہ دو طعنہ کیا کہیں
بھولا ہوں حق صحبت اہل کنشت کو
طاعت میں تا رہے نہ مے و انگبیں کی لاگ
دوزخ میں ڈال دو کوئی لے کر بہشت کو
ہوں منحرف نہ کیوں رہ و رسم ثواب سے
ٹیڑھا لگا ہے قط قلم سر نوشت کو
غالبؔ کچھ اپنی سعی سے کہنا نہیں مجھے
خرمن جلے اگر نہ بلخ کھائے کشت کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.