آپ نے مسنی الضر کہا ہے تو سہی
دلچسپ معلومات
۱۸۵۷ء
آپ نے مسنی الضر کہا ہے تو سہی
یہ بھی یا حضرت ایوب گلا ہے تو سہی
رنج طاقت سے سوا ہو تو نہ پیٹوں کیوں کر
ذہن میں خوبی تسلیم و رضا ہے تو سہی
ہے غنیمت کہ بامید گزر جاے گی عمر
نہ ملے داد مگر روز جزا ہے تو سہی
دوست گر کوئی نہیں ہے جو کرے چارہ گری
نہ سہی لیک تمناے دوا ہے تو سہی
غیر سے دیکھیے کیا خوب نباہی اس نے
نہ سہی ہم سے پر اس بت میں وفا ہے تو سہی
نقل کرتا ہوں اسے نامۂ اعمال میں میں
کچھ نہ کچھ روز ازل تم نے لکھا ہے تو سہی
کبھی آ جائے گی کیوں کرتے ہو جلدی غالبؔ
شرۂ تیزی شمشیر قضا ہے تو سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.