ممکن نہیں کہ بھول کے بھی آرمیدہ ہوں
ممکن نہیں کہ بھول کے بھی آرمیدہ ہوں
میں دشت غم میں آہوئے صیاد دیدہ ہوں
ہوں دردمند جبر ہو یا اختیار ہو
گہ نالۂ کشیدہ گہ اشک چکیدہ ہوں
جاں لب پہ آئی تو بھی نہ شیریں ہوا دہن
از بسکہ تلخیٔ غم ہجراں چشیدہ ہوں
نے سبحہ سے علاقہ نہ ساغر سے واسطہ
میں معرض مثال میں دست بریدہ ہوں
ہوں خاکسارپر نہ کسی سے ہے مجھ کو لاگ
نے دانۂ فتادہ ہوں نے دام چیدہ ہوں
جو چاہئے نہیں وہ مری قدر و منزلت
میں یوسف بقیمت اول خریدہ ہوں
ہرگز کسی کے دل میں نہیں ہے مری جگہ
ہوں میں کلام نغز ولے نا شنیدہ ہوں
اہل ورع کے حلقے میں ہر چند ہوں ذلیل
پر عاصیوں کے زمرے میں میں برگزیدہ ہوں
پانی سے سگ گزیدہ ڈرے جس طرح اسدؔ
ڈرتا ہوں آئنے سے کہ مردم گزیدہ ہوں
- کتاب : Ghair Mutdavil Kalam-e-Ghalib (Pg. 85)
- Author : Jamal Abdul Wahid
- مطبع : Ghalib Academy Basti Hazrat Nizamuddin,New Delhi-13 (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.