شکل طاؤس گرفتار بنایا ہے مجھے
دلچسپ معلومات
۱۸۱۶ء
شکل طاؤس گرفتار بنایا ہے مجھے
ہوں وہ گلدام کہ سبزے میں چھپایا ہے مجھے
پر طاؤس تماشا نظر آیا ہے مجھے
ایک دل تھا کہ بصد رنگ دکھایا ہے مجھے
عکس خط تا سخن ناصح دانا سرسبز
آئنہ بیضۂ طوطی نظر آیا ہے مجھے
سنبلستان جنوں ہوں ستم نسبت زلف
موکشاں خانۂ زنجیر میں لایا ہے مجھے
گرد باد آئنۂ محشر خاک مجنوں
یک بیاباں دل بیتاب اٹھایا ہے مجھے
حیرت کاغذ آتش زدہ ہے جلوۂ عمر
تہ خاکستر صد آئنہ پایا ہے مجھے
لالہ و گل بہم آئینۂ اخلاق بہار
ہوں میں وہ داغ کہ پھولوں میں بسایا ہے مجھے
درد اظہار تپش کسوتی گل معلوم
ہوں میں وہ چاک کہ کانٹوں سے سلایا ہے مجھے
بے دماغ تپش و عرض دو عالم فریاد
ہوں میں وہ خاک کہ ماتم میں اڑایا ہے مجھے
جام ہر ذرہ ہے سرشار تمنا مجھ سے
کس کا دل ہوں کہ دو عالم سے لگایا ہے مجھے
جوش فریاد سے لوں گا دیت خواب اسدؔ
شوخی نغمۂ بیدل نے جگایا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.