الہٰ دین
وہ چراغ میری الماری میں پڑا تھا۔
میں سوچتا رہا کہ وہ یہاں کیسے آیا لیکن یاد نہیں آیا۔
پھر میں نے دیکھا، اس پر عربی میں کچھ لکھا ہے۔
’’افرک ھذاالمصباح‘‘
مجھے عربی آتی ہے۔ اس کا مطلب ہے، اس چراغ کو رگڑو۔
میں نے چراغ رگڑا تو ایک جن نمودار ہوا۔
میں بالکل نہیں ڈرا۔ وہ ڈراؤنا تھا بھی نہیں۔
میں نے پوچھا، ’’تم کتنی خواہشیں پوری کر سکتے ہو؟‘‘
وہ بولا، ’’ایک بھی نہیں۔‘‘
میں نے کہا، ’’پھر دفع ہو جاؤ۔‘‘
وہ بولا، ’’اب ممکن نہیں۔‘‘
میں نے پوچھا، ’’کیوں؟ کیا نام ہے تمھارا؟‘‘
اس نے کہا، ’’شیزو فرینیا۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.