Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عرضی

MORE BYمبشر علی زیدی

    میرے بستے سے کہانیوں کی کتابیں نکل آئی تھیں۔

    ماسٹر عبد الشکور نے اسمبلی میں پورے اسکول کے سامنے مرغا بنا دیا۔

    سب کتابیں میری پشت پر رکھ دیں۔

    پھر وہ بید رسید کر کے بھول گئے۔

    سب اپنے اپنے کلاس روم میں چلے گئے۔ مجھے اجازت نہیں ملی۔

    مرغا بنے بنے میرے پاؤں سوج گئے۔

    رو رو کے آنکھیں بھی سوج گئیں۔

    مسعود احمد برکاتی اور اشتیاق احمد مجھے بچانے نہیں آئے۔

    وقت کی برف باری سے میرے بال سفید ہو گئے ہیں۔

    اذانیں دے دے کر حلق خشک ہو گیا ہے۔

    جھکے جھکے میرا قد رہ گیا ہے۔

    ماسٹرجی!

    اب کھڑا ہو جاؤں؟

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے