برداشت
’’ہمارے معاشرے میں برداشت کم ہوتی جارہی ہے۔‘‘
میں نے صرف اتنا کہا تھا۔
’’غدار! وطن کے خلاف بات کرتے ہو؟‘‘
ایک نوجوان نے میرا گریبان پکڑ لیا۔
’’وطن کے خلاف؟‘‘ میں ہکابکا رہ گیا۔
’’ایسے لوگ ہی مذہب کو بد نام کرتے ہیں۔‘‘
ایک بڑے میاں نے چپت لگائی۔
’’مذہب کا ذکر کہاں آیا؟‘‘ میں چلایا۔
’’یہ شخص جمہوری نظام کے خلاف سازش کررہا ہے۔‘‘
ایک ادھیڑ عمر آدمی نے مجھے لات ماری۔
’’میری بات تو سنیں!‘‘ میں نے بلبلاکر کہا،
’’میں کہہ رہا تھا، یہ بات بالکل جھوٹ ہے کہ
ہمارے معاشرے میں برداشت کم ہوتی جارہی ہے۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.