بیش قدر
میرا ایک دوست طرح طرح کے لوٹے جمع کرتا ہے۔
اس کے ہاں درجنوں لوٹے دیکھ کر سب حیران رہ جاتے ہیں۔
کوئی لوٹا سفید ہے، کوئی سیاہ، کوئی پیتل کا ہے، کوئی پلاسٹک کا،
کسی پر رنگین نقش بنے ہوئے ہیں، کسی پر حسین صورت۔
ایک دن میں نے اس کے ڈرائنگ روم میں مٹی کا لوٹا دیکھا۔
’’اِسے اٹھاکر باہر پھینکو۔‘‘ میں نے مشورہ دیا،
’’یہ عیب دار لوٹا اچھا نہیں لگ رہا۔‘‘
’’اِسے اپنے کلیکشن سے نہیں نکال سکتا،‘‘
دوست نے نفی میں سر ہلایا،
’’یہ بے پیندے کا لوٹا اب اسمبلی کا ممبر بن چکا ہے۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.