چراغ
الہ دین کا تعلق ہمارے وطن چین سے تھا،
یہ تو آپ جانتے ہی ہوں گے۔
الہ دین کے بعد اس کا چراغ ماؤزے تنگ کے ہاتھ لگ گیا تھا۔
سچ کہوں، ہماری ساری ترقی اسی چراغ کے جن کی مرہونِ منت ہے۔
اچھی خاصی ترقی کرنے کے بعد
ہم نے وہ چراغ کچھ دنوں کے لیے ہمسایوں کو دے دیا۔
ان کا ملک تاریک پڑا تھا۔
کچھ عرصے بعد میں چراغ واپس لینے ہمسایوں کے ہاں گیا۔
میں نے دیکھا، پورا ملک بدستور اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا،
الہ دین کے چراغ سے صرف حکمرانوں کا محل روشن تھا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.