Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احساس

MORE BYمبشر علی زیدی

    جنید نے بس اسٹاپ پر ایک لڑکے سے تین اخبارات مانگے۔

    اگلے چوراہے پر ایک نوجوان سے چار گجرے لیے۔

    اگلے موڑ پر ایک عورت سے کپڑے کے چھ پارچے خریدے۔

    ’’بلا ضرورت یہ سب چیزیں کیوں خرید رہے ہو؟‘‘

    میں نے اعتراض کیا۔

    جنید نے ایک ٹھنڈا سانس لیا۔

    ’’ایک شخص چوک میں ٹافیاں لے کر کھڑا رہتا تھا‘‘ اس نے کہا۔

    ’’میں روز دیکھتا تھا، کوئی اس سے ٹافیاں نہیں خریدتا تھا۔

    میں احساس جرم کا شکار ہوں۔

    ہر چوراہے سے کچھ نہ کچھ خرید لیتا ہوں۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے