Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جشن

MORE BYمبشر علی زیدی

    افریقا کے دو قبیلے پچاس سال پرانی جنگ کی یاد منارہے تھے۔

    میں تنزانیہ میں تھا، جب مجھے خبر ملی۔

    میری فرمائش پر میزبان مجھے وہاں لے گئے۔

    رنگارنگ میلے میں سیکڑوں قبائلی شریک تھے۔

    کہیں لوک گیتوں پر روایتی رقص جاری تھا۔

    کہیں کوئی بوڑھا جوانی کے قصے سنارہا تھا۔

    شکار کا گوشت آگ پر بھونا جارہا تھا۔

    ’’جنگ کوئی ایک قبیلہ جیتا ہوگا۔

    میلے میں دونوں کیوں شریک ہیں؟

    اور ہتھیاروں کی نمائش کیوں نہیں کی جارہی؟‘‘

    میں نے پوچھا۔

    میزبان نے بتایا،

    ’’یہ سمجھ دار لوگ جنگ جیتنے کا نہیں،

    جنگ ختم ہونے کا جشن مناتے ہیں۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے