روشنی
سورج نکلتا ہے تو باپو کھیت میں کام کرتا ہے،
ماں چکی پیستی ہے،
بہن کپڑے سیتی ہے،
بھائی فٹبال کھیلتا ہے،
میں کھڑکی سے چھن کر آنے والی روشنی میں کتاب پڑھتا ہوں۔
ہمارے گاؤں میں بجلی نہیں ہے۔
ایک دن میں نے باپو سے کہا،
’’سورج ڈوبنے کے بعد تم کھیت سے واپس آجاتے ہو،
ماں چکی نہیں پیستی،
بہن کپڑے نہیں سیتی،
بھائی فٹبال نہیں کھیلتا،
لیکن میں کتاب کے جو الفاظ دن میں پڑھتا ہوں،
وہ رات کو اندھیرے میں بھی نظر آجاتے ہیں۔‘‘
باپو نے کہا،
’’بیٹے! اسی لیے تو علم کو روشنی کہتے ہیں۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.