روتے کیوں ہو؟
’’کیا اِس ٹرین میں کوئی ٹکٹ چیکر آتا ہے؟‘‘
میں نے برلن میں سفر کرتے ہوئے پوچھا۔
’’کوئی میرا ٹکٹ کیوں چیک کرے گا؟‘‘
جرمن دوست نے حیران ہوکر کہا۔
’’فرض کرو، تم ٹکٹ نہیں لیتے۔ پھر؟‘‘
اس نے فرض کرنے کی کوشش کی لیکن نا کام رہا۔
’’کیا تم نے اپنے ملک میں کبھی بلا ٹکٹ سفر کیا ہے؟‘‘
اس نے دریافت کیا۔
’’کئی بار۔‘‘ میں نے اعتراف کیا۔
’’میں تمھارے ملک کے متعلق کچھ نہیں جانتا۔‘‘ وہ بولا،
’’لیکن اگر تم دو روپے کی کرپشن کرتے ہو،
تو تمھارے لیڈر دو سو ارب کی کرپشن کرتے ہوں گے۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.