طریقہ
’’عوام کو اسلحے کے بغیر لُوٹنے کے طریقے سیکھیں‘‘
اس دفتر کے دروازے کے اوپر یہ لکھا تھا۔
میں پستول دکھاکر لوگوں کو لُوٹتے لُوٹتے تھک چکا تھا۔
دفتر کے اندر گھسا تو کاؤنٹر کے پیچھے ایک شخص بیٹھا دیکھا۔
’’لوگوں کو لوٹنے کا ایک طریقہ سیکھنے کی فیس پانچ ہزار روپے ہے،‘‘
اس نے بتایا۔
میں نے جیب ٹٹولی۔ کل والی واردات کے پیسے موجود تھے۔
میں نے پانچ ہزار روپے اس کے سامنے رکھے۔
’’بس ایک طریقہ سیکھو گے؟‘‘ اس نے پوچھا۔
’’ہاں، بس ایک۔‘‘ میں نے کہا۔
’’ایک طریقہ یہی ہے، جس سے تم لُٹ گئے ہو۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.