Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغ ارم / بہشت شداد

انیس الرحمان

باغ ارم / بہشت شداد

انیس الرحمان

MORE BYانیس الرحمان

    حضرت داؤد کے عہد نبوت میں شداد ایک جابرو ظالم بادشاہ تھا۔ حضرت داؤد نے اسے ایک خدا کی عبادت کی طرف بلایا اوراس تک خدا کا پیغام پہنچایا لیکن اس کی ہٹ دھرمی کی انتہا یہ ہوئی کہ اس نے نہ صرف یہ کہ حضرت داؤد کی نبوت اورخدا کی یکتائی کا انکارکیا بلکہ اپنے خدا ہونے کا دعوی بھی کر دیا۔ اپنی خدائی کے ثبوت کے طور پراس نے زمین پرایک جنت بنوائی۔ شداد کی بنوائی ہوئی اس ارضی جنت میں وہ ساری آسائشیں، سہولتیں اور تکلفات موجود تھے جو اس نے حضرت داؤد سے خدا کی جنت کے بارے میں سن رکھے تھے یا جواس کے حاشیۂ خیال میں آسکتے تھے۔

    جب یہ جنت بن کرتیارہو گئی توشداد اسے دیکھنے کیلئے نکلا، ابھی وہ جنت تک پہنچ بھی نہ سکا تھا کہ راستے میں ہی اس کی روح قبض کر لی گئی، اس طرح شداد اپنی بنائی ہوئی جنت کے دیکھنے سے ہی محروم رہ گیا۔

    شداد کا سلسلۂ نسب شداد بن عاد بن عوص بن ارم بن سام بن نوح بتایا گیا ہے ۔

    تلمیحی نقطۂ نظرسے باغ شداد یا باغ ارم کا اطلاق صاف ستھرے، خوب صورت اور کاریگری میں بے مثال ایسے محلات اور باغات پربھی ہوتا ہے جس میں انسانی تخیل میں آنے والی تمام، آسائشیں اور تکلفات موجود ہوں۔ ان تلمیحات کا استعمال ان اشعار میں دیکھیے۔

    ترے مکھ کے گلستاں کی اگر حوراں میں شہرت ہو

    تو ہر یک مست ہو کر چھوڑ گلزار ارم نکلے

    ولی دکنی

    پانو جنت میں نہ رکھا تھا کہ نکلی تن سے روح

    بے کسی نے رو دیا منہ دیکھ کر شداد کا

    نامعلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے