انیس الرحمان کی تلمیحات
جبرئیل
عبرانی زبان میں جبرئیل کے معنی مرد خدا کے ہوتے ہیں ۔ اسلامی شریعت میں جبرئیل خدا کے چار مقرب فرشتوں میں سے ایک ہیں ۔ پیغمبروں اوررسولوں تک خدا کا پیغام پہنچانے کا کام بھی انہیں کے سپرد تھا ۔ قرآن اورحدیث میں حضرت جبرئیل کے اوربھی کئی نام آئے ہیں ۔
من و سلویٰ
فرعون کےقہر سے بچ نکلنے کے بعد بنو اسرائیل نے حضرت موسیٰ سے پہلا مطالبہ پانی کا کیا تھا۔ حضرت موسی نے ایک چٹان پر اپنا عصا مارا اوربارہ قبیلوں کے لیے پانی کے بارہ چشمے جاری ہوگئے ۔ اس کے بعد بنواسرائیل نے کھانے کا مطالبہ کیا ۔ موسی نے خدا سے دعا کی،
براق اور شب معراج
براق وہ جانور تھا جو معراج کی رات میں رسول اللہ کی سواری کےلیے استعمال کیا گیا تھا ۔ جب جبرئیل نے آپ کو کعبہ سے بیت المقدس لے جانا چاہا تو سواری کی غرض سے یہ جانور پیش کیا۔ یہ جانور اپنی جسامت میں خچر سے کچھ چھوٹا اور گدھے سے کچھ بڑا تھا۔ اس کا رنگ
طور
حضرت موسیٰ نے مدین شہر میں ایک لمباعرصہ گزارا، اپنے قیام کے دوران ہی وہ اپنے خسرکے مویشیوں کی گلہ بانی کرتے رہے۔ ایک دن موسیٰ اہل وعیال کے ساتھ بکریاں چراتے چراتے مدین سے کافی دورنکل گئے اورچلتے چلتے ایک پہاڑکی وادی میں جا پہنچے۔ اسی پہاڑ کوکوہ سینا
ابلیس
قرآن میں ابلیس کے بارے میں خاصی تفصیلات موجود ہیں۔ یہ جنات کی نسل سے تھا اور اپنی عبادت وریاضت کی بنا پرفرشتوں کے حلقے میں شامل ہو گیا تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس کا لقب معلم الملکوت (فرشتوں کا استاد) تھا۔ آدم کی تخلیق کے بعد خدا نے تمام فرشتوں
باغ ارم / بہشت شداد
حضرت داؤد کے عہد نبوت میں شداد ایک جابرو ظالم بادشاہ تھا۔ حضرت داؤد نے اسے ایک خدا کی عبادت کی طرف بلایا اوراس تک خدا کا پیغام پہنچایا لیکن اس کی ہٹ دھرمی کی انتہا یہ ہوئی کہ اس نے نہ صرف یہ کہ حضرت داؤد کی نبوت اورخدا کی یکتائی کا انکارکیا بلکہ اپنے
نوروز
نوروز ایران کا قومی تہوار ہے۔ یہ موسمِ بہارکی آمد پرفارسی سال کے پہلے مہینے فروردین کی پہلی تاریخ کو منایا جاتا ہے۔ تیرہ دنوں تک ایرانی اس تہوارکو انتہائی جوش وخروش اور مسرت کے ساتھ مناتے ہیں ۔ عیسوی کیلنڈرکے مطابق یہ تہوار بائیس مارچ کو منایا جاتا
ساقی کوثر
کوثروتسنیم جنت کی دونہروں کے نام ہیں جو قیامت کے دن محمدؐ کو دی جایئں گی اوروہ جنت میں جانے والے لوگوں کواس سے سیراب کریں گے۔ اسی رعایت سے محمدؐ کو ساقیِ کوثربھی کہا جاتا ہے ۔ کوثرکے پانی کے متعلق طبری نے لکھا ہے کہ یہ برف سے زیادہ ٹھنڈا ، شہد سے زیادہ
روزجزا / روزحشر
مذہب اسلام کے مطابق دنیا کی میعاد ایک مقررہ وقت تک ہے۔ اس کے بعد یہ ساری کائنات ختم کردی جائے گی اورانسانوں کواس دنیا میں کئے گئے ان کے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جس نے جیسے اعمال اس دینا میں کئے ہوں گے اسی کےمطابق اس کے لیے جزا وسزا کا فیصلہ ہوگا اسی
ید بیضا
ید بیضا کی ترکیب عربی زبان کے دو لفظوں پر مشتمل ہے، ید اور بیضا۔ ید کے معنی ہاتھ اور بیضا کے معنی سفید اور چمک دار کے آتے ہیں۔ حضرت موسی کو کوہ طور پر خدا سے ہم کلامی کا شرف حاصل ہوا تھا اورنبوت عطا کی گئی تھی، ساتھ ہی ان کو خدا کی طرف سے دو معجزے