ساقی کوثر
کوثروتسنیم جنت کی دونہروں کے نام ہیں جو قیامت کے دن محمدؐ کو دی جایئں گی اوروہ جنت میں جانے والے لوگوں کواس سے سیراب کریں گے۔ اسی رعایت سے محمدؐ کو ساقیِ کوثربھی کہا جاتا ہے ۔ کوثرکے پانی کے متعلق طبری نے لکھا ہے کہ یہ برف سے زیادہ ٹھنڈا ، شہد سے زیادہ میٹھا اور دودھ سے زیادہ سفید ہے۔ بعض موقعوں پر حضرت علی کو بھی ساقی کوثر کہا گیا ہے۔ ان تلمیحات کو مندرجہ ذیل اشعار میں بہت خوبصورتی کے ساتھ برتا گیا ہے۔
بہت سہی غم گیتی شراب کم کیا ہے
غلام ساقی کوثر ہوں مجھ کو غم کیا ہے
غالب
آرزوئے چشمۂ کوثرنہیں
تشنہ لب ہوں شربت دیدارکا
ولی دکنی
لب پہ دلبرکے جلوہ گر ہے جو خال
حوض کوثر پہ جوں کھڑا ہے بلال
ولی دکنی
آتی ہے ندی فرازکوہ سے گاتی ہوئی
کوثروتسنیم کی موجوں کو شرماتی ہوئی
اقبال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.