ید بیضا
ید بیضا کی ترکیب عربی زبان کے دو لفظوں پر مشتمل ہے، ید اور بیضا۔ ید کے معنی ہاتھ اور بیضا کے معنی سفید اور چمک دار کے آتے ہیں۔
حضرت موسی کو کوہ طور پر خدا سے ہم کلامی کا شرف حاصل ہوا تھا اورنبوت عطا کی گئی تھی، ساتھ ہی ان کو خدا کی طرف سے دو معجزے بھی عطا کئے گئے تھے۔ ایک معجزہ ان کی لاٹھی کی شکل میں تھا جس کی تفصیلات عصائے موسی کے تحت موجود ہیں۔ دوسرا معجزہ ید بیضا تھا۔ خدا نے حضرت موسی کو حکم دیا کہ اپنے ہاتھ کو گریبان کے اندر لے جاکر بغل سے مس کیجئے وہ مرض سے پاک، بے داغ اورچمکتا ہوا نظر آئے گا، یہ دوسری نشانی ہے۔ موسی نے جیسے ہی اپنا ہاتھ بغل سے مس کر کے باہر نکالا وہ سورج کی مانند روشن ہو گیا اور اس سے روشنی پھوٹنے لگی۔
دست سفید،، دست کلیم، دست موسی اس تلمیح سے بننے والے مختلف مرکبات کا استعمال ان اشعار میں دیکھئے ۔
کبھی میں ذوقِ تکلم میں طورپرپہنچا
چھپایا نورِازل زیرِ آستیں میں نے
اقبال
خوبیِ اعجازِ حسنِ یار گر افشا کروں
بے تکلف صفحۂ کاغذ یدِ بیضا کروں
ولی دکنی
طلب حق میں اگر بادیہ پیما ہوتا
مرا ہر آبلہ پا ید بیضا ہوتا
ذوق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.