حنا رضوی حیدر، اردو شاعری کی ایک ابھرتی ہوئی آواز، لکھنؤ جیسے تہذیبی اور ادبی طور پر مالامال شہر سے تعلق رکھتی ہیں، جو اردو ادب اور روایت کا ایک تاریخی مرکز رہا ہے۔ ایک ادبی ماحول میں پروان چڑھنے والی حنا کا شاعری سے تعلق تقریباً ناگزیر تھا، جہاں ان کے والد اردو اکادمی، لکھنؤ سے وابستہ تھے اور ان کی والدہ اردو ادب میں پی ایچ ڈی کی حامل ایک لیکچرر تھیں۔
سیاسیات میں پوسٹ گریجویٹ حنا اپنی ننھیال کے شعری ورثے کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ ان کے نانا، چودھری عطرت حسین ’عاشقی‘، ایک مقبول اور ’صاحبِ دیوان‘ شاعر تھے۔ حنا کی شاعری محبت اور سیاست سے لے کر سماجی مسائل تک کے موضوعات پر محیط ہے، جو ان کی ہمہ گیریت اور شاعرانہ گہرائی کی عکاسی کرتی ہے۔
ہینا کا پہلا شعری مجموعہ ’رنگِ حنا‘ ان کے ادبی ہنر کا آئینہ دار ہے اور اسے بہت پذیرائی ملی ہے۔ وہ اپنے کلام کی پیشکش آل انڈیا ریڈیو، مختلف ٹی وی، ریڈیو چینلز اور ریختہ جیسے معتبر ادبی پلیٹ فارمز پر کرتی ہیں۔ حنااردو ادب کے فروغ اور اس کی خوشبو کو دنیا بھر میں پھیلانے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔