اقبال ساجد
غزل 43
اشعار 36
دنیا نے زر کے واسطے کیا کچھ نہیں کیا
اور ہم نے شاعری کے سوا کچھ نہیں کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
روئے ہوئے بھی ان کو کئی سال ہو گئے
آنکھوں میں آنسوؤں کی نمائش نہیں ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
غربت کی تیز آگ پہ اکثر پکائی بھوک
خوش حالیوں کے شہر میں کیا کچھ نہیں کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھ پہ پتھر پھینکنے والوں کو تیرے شہر میں
نرم و نازک ہاتھ بھی دیتے ہیں پتھر توڑ کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرے گھر سے زیادہ دور صحرا بھی نہیں لیکن
اداسی نام ہی لیتی نہیں باہر نکلنے کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تصویری شاعری 5
ویڈیو 7
This video is playing from YouTube