جمال احسانی
غزل 104
اشعار 66
اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کے دیکھا نہیں
بھیگنے والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اور اب یہ چاہتا ہوں کوئی غم بٹائے مرا
میں اپنی مٹی کبھی آپ ڈھونے والا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بچھڑتے وقت ڈھلکتا نہ گر ان آنکھوں سے
اس ایک اشک کا کیا کیا ملال رہ جاتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
منحوس ایک شکل ہے جس سے نہیں فرار
پرچھائیں کی طرح سے برابر لگی ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کسی بھی وقت بدل سکتا ہے لمحہ کوئی
اس قدر خوش بھی نہ ہو میری پریشانی پر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قطعہ 1
تصویری شاعری 12
ویڈیو 21
This video is playing from YouTube