صبح آتا ہوں یہاں اور شام ہو جانے کے بعد
صبح آتا ہوں یہاں اور شام ہو جانے کے بعد
لوٹ جاتا ہوں میں گھر ناکام ہو جانے کے بعد
ڈھانپ دیتے ہیں ہوس کو عشق کی پوشاک میں
لوگ سارے شہر میں بدنام ہو جانے کے بعد
اک ہجوم یاد ہو گا ان گلی کوچوں کے بیچ
دیکھو شہر دل کی رونق شام ہو جانے کے بعد
یاد کرنے کے سوا اب کر بھی کیا سکتے ہیں ہم
بھول جانے میں تجھے ناکام ہو جانے کے بعد
خود جسے محنت مشقت سے بناتا ہوں جمالؔ
چھوڑ دیتا ہوں وہ رستہ عام ہو جانے کے بعد
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 26)
- Author : Jamal Ehsani
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.