Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sudarshan Faakir's Photo'

سدرشن فاکر

1934 - 2008 | جالندھر, انڈیا

سدرشن کامرا ، کئی فلموں کے لئے گیت لکھے

سدرشن کامرا ، کئی فلموں کے لئے گیت لکھے

سدرشن فاکر کے اشعار

12.2K
Favorite

باعتبار

سامنے ہے جو اسے لوگ برا کہتے ہیں

جس کو دیکھا ہی نہیں اس کو خدا کہتے ہیں

عشق ہے عشق یہ مذاق نہیں

چند لمحوں میں فیصلہ نہ کرو

تیرے جانے میں اور آنے میں

ہم نے صدیوں کا فاصلہ دیکھا

ہم تو سمجھے تھے کہ برسات میں برسے گی شراب

آئی برسات تو برسات نے دل توڑ دیا

دیکھنے والو تبسم کو کرم مت سمجھو

انہیں تو دیکھنے والوں پہ ہنسی آتی ہے

رونے والوں سے کہو ان کا بھی رونا رو لیں

جن کو مجبورئ حالات نے رونے نہ دیا

میرا قاتل ہی میرا منصف ہے

کیا مرے حق میں فیصلہ دے گا

ذکر جب ہوگا محبت میں تباہی کا کہیں

یاد ہم آئیں گے دنیا کو حوالوں کی طرح

یہ سکھایا ہے دوستی نے ہمیں

دوست بن کر کبھی وفا نہ کرو

تیری آنکھوں میں ہم نے کیا دیکھا

کبھی قاتل کبھی خدا دیکھا

میرے دکھ کی کوئی دوا نہ کرو

مجھ کو مجھ سے ابھی جدا نہ کرو

ہم سے پوچھو نہ دوستی کا صلا

دشمنوں کا بھی دل ہلا دے گا

ایک دو روز کا صدمہ ہو تو رو لیں فاکرؔ

ہم کو ہر روز کے صدمات نے رونے نہ دیا

میرے رکتے ہی مری سانسیں بھی رک جائیں گی

فاصلے اور بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

عشق میں غیرت جذبات نے رونے نہ دیا

ورنہ کیا بات تھی کس بات نے رونے نہ دیا

عاشقی ہو کہ بندگی فاخرؔ

بے دلی سے تو ابتدا نہ کرو

دل تو روتا رہے اور آنکھ سے آنسو نہ بہے

عشق کی ایسی روایات نے دل توڑ دیا

ہر طرف زیست کی راہوں میں کڑی دھوپ ہے دوست

بس تری یاد کے سائے ہیں پناہوں کی طرح

اپنی صورت لگی پرائی سی

جب کبھی ہم نے آئینہ دیکھا

دل کے دیوار و در پہ کیا دیکھا

بس ترا نام ہی لکھا دیکھا

مری زباں سے مری داستاں سنو تو سہی

یقیں کرو نہ کرو مہرباں سنو تو سہی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے