وامق جونپوری
غزل 35
نظم 13
اشعار 39
اس دور کی تخلیق بھی کیا شیشہ گری ہے
ہر آئینے میں آدمی الٹا نظر آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پہچان لو اس کو وہی قاتل ہے ہمارا
جس ہاتھ میں ٹوٹی ہوئی تلوار لگے ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جب پرانا لہجہ کھو دیتا ہے اپنی تازگی
اک نئی طرز نوا ایجاد کر لیتے ہیں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رہنا تم چاہے جہاں خبروں میں آتے رہنا
ہم کو احساس جدائی سے بچاتے رہنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ تو کہئے آج بھی زنجیر میں جھنکار ہے
ورنہ کس کو یاد رہ جاتی ہے دیوانوں کی بات
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے