ابو الحسنات حقی
غزل 22
اشعار 30
دور رہتا ہے مگر جنبش لب بوس و کنار
ڈوبتا رہتا ہے دریا میں کنارا کیا کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ضمیر خاک شہہ دو سرا میں روشن ہے
مرا خدا مرے حرف دعا میں روشن ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں اپنی ماں کے وسیلے سے زندہ تر ٹھہروں
کہ وہ لہو مرے صبر و رضا میں روشن ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں قتل ہو کے بھی شرمندہ اپنے آپ سے ہوں
کہ اس کے بعد تو سارا زوال ہے اس کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ بے خبر ہے مری جست و خیز سے شاید
یہ کون ہے جو مقابل مرے کھڑا ہوا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ویڈیو 9
This video is playing from YouTube