- کتاب فہرست 187237
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1947
طب894 تحریکات294 ناول4552 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1444
- دوہا64
- رزمیہ108
- شرح192
- گیت83
- غزل1138
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1559
- کہہ مکرنی6
- کلیات685
- ماہیہ19
- مجموعہ4954
- مرثیہ377
- مثنوی824
- مسدس58
- نعت542
- نظم1221
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ186
- قوالی19
- قطعہ61
- رباعی294
- مخمس17
- ریختی13
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی29
- ترجمہ73
- واسوخت26
احمد جمال پاشا کے طنز و مزاح
یونیورسٹی کے لڑکے
صاحب لڑکوں کی تو آج کل بھرمار ہے۔ جدھر دیکھیے لڑکے ہی لڑکے نظر آتے ہیں۔ گویا خدا کی قدرت کا جلوہ یہی لڑکے ہیں۔ گھراندر لڑکے، گھر باہر لڑکے، پاس پڑوس میں لڑکے، محلہ محلہ لڑکے، گاؤں اور شہروں میں لڑکے، صوبے اور ملک میں لڑکے، غرض یہ کہ دنیا بھر میں لڑکے
دفتر میں نوکری
ہم نے دفتر میں کیوں نوکری کی اور چھوڑی، آج بھی لوگ پوچھتے ہیں مگر پوچھنے والے تو نوکری کرنے سے پہلے بھی پوچھا کرتے تھے۔ ’’بھئی، آخر تم نوکری کیوں نہیں کرتے؟‘‘ ’’نوکری ڈھونڈتے نہیں ہو یا ملتی نہیں؟‘‘ ’’ہاں صاحب، ان دنوں بڑ ی بے روز گاری ہے۔‘‘ ’’بھئی،
کرسی
کرسی پہلے وجود میں آئی یا آدمی، یہ کوئی کرسی ہی بتا سکتی ہے۔ مگر اتنا ضرور کہا جا سکتا ہے کہ ہر تقدیر کے ساتھ ایک کرسی یا اس کی حسرت جڑی ہوتی ہے۔ اس عالم آب وگل میں سب سے پہلے جس کرسی کا حضرت انسان کو شرف حاصل ہوتا ہے، وہ زچہ خانے کا اسٹریچر ہوتا
ادیبوں کی قسمیں
ہندوستان اور پاکستان کی اگر رائے شماری کی جائے تو نوے فیصدی ادیب نکلے گا باقی دس فیصدی پڑھا لکھا، لیکن اگر شعرا حضرات کے سلسلے میں گنتی گنی جائے تو پتہ چلے گا کہ پورا آوے کا آوا ہی ٹیڑھا ہے۔ اب ذرا یہ بھی سوچئے کہ رائے شماری کرنے والے عملے کا کیا حشر
ستم ایجاد کرکٹ اور میں بیچارہ
میں کرکٹ سے اس لیے بھاگتا ہوں کہ اس میں کھیلنا کم پڑتا ہے اور محنت زیادہ کرنا پڑتی ہے۔ ساری محنت پر اس وقت پانی پھرجاتا ہے جب کھیلنے والی ایک ٹیم ہارجاتی ہے۔ ایمان کی بات ہے کہ ہم نے’’سائنس‘‘ کو ہمیشہ رشک کی نظروں سے دیکھا مگر کبھی اس مضمون سے دل نہ
میزبان بے زبان
میزبان اس حواس باختہ انسان کو کہتے ہیں جو عموماً اپنے سے بڑے یا اہم آدمی کو کسی خاص موقع پر شرفِ میزبانی بخشنے کے بہانے گھر بھر کومختلف قسم کی مصیبتوں میں مبتلا کرانے کا وسیع تجربہ رکھتا ہے۔ اس کے ساتھ گھر والوں کی وہی حالت ہوتی ہے جو گیہوں کے ساتھ
مکان کی تلاش
ایک آدمی دریا میں ڈوبتے ہوئے چلّا رہا تھا۔ ’’بچا ؤ! بچا ؤ!‘‘ ایک شخص دوڑا اور اس سے پوچھا، ’’تم کہاں رہتے ہو؟‘‘ اس کاپتہ نوٹ کرکے بھاگا لیکن جب اس کے گھر پہنچا تو معلوم ہوا کہ ایک منٹ پہلے نیا کرایہ دار آچکا ہے۔ آنے والے نے ٹھنڈی سانس
رشوت ٹیکس
وزیر ٹیکس بڑے الجھے ہوئے تھے، انہیں بجٹ پیش کرنا تھا اور وہ بھی گھاٹے کا۔ بلا نئے ٹیکسوں کے چارہ نہ تھا۔ جس مد کو دیکھتے بھنا جاتے، یا تو اس پہ ٹیکس درٹیکس ملتا، یا ان کی سوشلسٹ پالیسی راستہ روک لیتی، مجبوراً سکریٹری کو مشورے کے لیے طلب کیا اور بولے؛ ’’سکریٹری
join rekhta family!
-
ادب اطفال1947
-