Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ajmal Ajmali's Photo'

اجمل اجملی

1932 - 1993 | الہٰ آباد, انڈیا

معروف شاعر، مترجم اور مصنف

معروف شاعر، مترجم اور مصنف

اجمل اجملی کے اشعار

ماں نے لکھا ہے خط میں جہاں جاؤ خوش رہو

مجھ کو بھلے نہ یاد کرو گھر نہ بھولنا

ہزار منزل غم سے گزر چکے لیکن

ابھی جنون محبت کی ابتدا بھی نہیں

جب بھی ملتا ہوں وہی چہرہ لیے

بد دعا دیتا ہے آئینہ مجھے

تار نظر بھی غم کی تمازت سے خشک ہے

وہ پیاس ہے ملے تو سمندر سمیٹ لوں

کتنی طویل کیوں نہ ہو باطل کی زندگی

ہر رات کا ہے صبح مقدر نہ بھولنا

آرزو تھی کھینچتے ہم بھی کوئی عکس حیات

کیا کریں اب کے لہو آنکھوں سے ٹپکا ہی نہیں

اجملؔ نہ آپ سا بھی کوئی سخت جاں ملا

دیکھیں ہیں ہم نے یوں تو ستم آشنا بہت

وقت سفر قریب ہے بستر سمیٹ لوں

بکھرا ہوا حیات کا دفتر سمیٹ لوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے