- کتاب فہرست 183877
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1921
طب868 تحریکات290 ناول4293 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1432
- دوہا64
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1075
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1540
- کہہ مکرنی6
- کلیات670
- ماہیہ19
- مجموعہ4828
- مرثیہ374
- مثنوی813
- مسدس57
- نعت533
- نظم1194
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ178
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
اشرف صبوحی کے خاکے
پرنانی
پرنانی اپنے ہی کُٹم کی نہیں بلکہ سارے محلے کی پرنانی تھیں۔ بچے تو بچے ہر جاننے والا بوڑھا ہو یا جوان، ان کو پرنانی کہتا تھا۔ زندگی کے باغ میں ان کی ہستی ایک ایسے درخت کے مانند تھی جو خزاں کے متواتر جھونکوں سےلنڈ منڈرہ گیا ہو۔ پھل پھول آنے بند ہوگئے ہوں
میر باقر علی
غدر کے بعد سے دلی پر کچھ ایسی ساڑھ ستی آئی کہ اول تو پرانے گھروں کا نام و نشان ہی مٹ گیا۔ نہ مکان رہے نہ مکیں۔ سارا شہر ہی بارہ باٹ ہو گیا اور جن کی نال نہیں اکھڑی وہ پیٹ کی خاطر تتر بتر ہوئے۔ روٹی کی تلاش میں جس کو دیکھو خانہ بدوش۔ بارہ برس ہوئے ملازمت
گھمی کبابی
گھمی کبابی کو کون نہیں جانتا۔ سارا شہر جانتا ہے۔ جب تک یہ زندہ رہا کبابوں کی دنیا میں اس سے زیادہ دلچسپ کوئی کبابی نہ تھا۔ جامع مسجد کی سیڑھیوں سے لے کر ادھر دلی دروازے تک اور ادھر حبش خاں کی پھاٹک تک اس کے کباب چٹخارے لے لے کر کھائے جاتے تھے۔ چھوٹے
مرزا چپاتی
خدا بخشے مرزا چپاتی کو، نام لیتے ہی صورت آنکھوں کے سامنے آ گئی۔ گورا رنگ، بڑی ہوئی ابلی ہوئی آنکھیں، لمبا قد شانوں پر سے ذرا جھکا ہوا۔ چوڑا شفّاف ماتھا۔ تیموری ڈاڑھی، چنگیزی ناک، مغلئی ہاڑ۔ لڑکپن تو قلعے کی درودیوار نے دیکھا ہوگا۔ جوانی دیکھنے والے
گنجے نہاری والے
آہ دلّی مرحوم جب زندہ تھی اور اس کی جوانی کا عالم تھا۔ سہاگ بنا ہوا تھا، اس پر کیا جوبن ہوگا۔ اب تو نہ وہ رہی نہ اس کے دیکھنے والے رہے۔ کلوّ بخشو کےتکیے پر سوتے ہیں۔ اگلی کہانیاں کہنے والا تو کیا کوئی سننے والا بھی نہیں رہا۔ غدر نے ایسی بساط الٹی کہ
نیازی خانم
اللہ بخشے نیازی خانم کو عجیب چہچہاتی طبیعت پائی تھی۔ بچپن سے جوانی آئی، جوانی سے ادھیڑ ہوئیں۔ مجال ہے جو مزاج بدلا ہو۔ جب تک کنواری رہیں، گھروالوں میں ہنستی کلی تھیں۔ بیاہی گئیں تو کھلا ہوا پھول بن کر میاں کے ساتھ وہ چُہلیں کیں کہ جو سنتا پھڑک اٹھتا۔
join rekhta family!
-
ادب اطفال1921
-