اظہر ہاشمی سبقت
غزل 16
اشعار 15
ملتی ہے خوشی سب کو جیسے ہی کہیں سے بھی
بھولی ہوئی بچپن کی تصویر نکلتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ جو بے حال سا منظر یہ جو بیمار سے ہم تم
سیاست کی نوازش ہے کسی سے کچھ نہیں بولیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ تمنا ہے خدا عالم ہستی میں ترے
میں عیاں دیکھنا چاہوں تو نہاں تک دیکھوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بس رنج کی ہے داستاں عنوان ہزاروں
جینے کے لئے مر گئے انسان ہزاروں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دیکھا نہیں جس نے مرے طوفاں کو سکوں میں
وہ شخص مری روح کے اندر نہیں اترا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے