Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Bahadur Shah Zafar's Photo'

بہادر شاہ ظفر

1775 - 1862 | دلی, انڈیا

آخری مغل بادشاہ ۔ غالب اور ذوق کے ہم عصر

آخری مغل بادشاہ ۔ غالب اور ذوق کے ہم عصر

بہادر شاہ ظفر

غزل 52

اشعار 64

تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں

ہم نے تمہاری یاد میں سب کچھ بھلا دیا

  • شیئر کیجیے

کوئی کیوں کسی کا لبھائے دل کوئی کیا کسی سے لگائے دل

وہ جو بیچتے تھے دوائے دل وہ دکان اپنی بڑھا گئے

  • شیئر کیجیے

ان حسرتوں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں

اتنی جگہ کہاں ہے دل داغدار میں

کتنا ہے بد نصیب ظفرؔ دفن کے لیے

دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

جیسی اب ہے تری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی

کتاب 86

تصویری شاعری 15

ویڈیو 34

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر

حبیب ولی محمد

مہدی حسن

Aa Kar Ke Meri Kabr Par - Bahadur Shah Zafar

نامعلوم

Ja kahiyo unhi se naseem-e-sahar

سدیپ بنرجی

Yaar Tha Gulzaar Tha Mai Thi Fazaa Thi

عابدہ پروین

Yaar Tha Gulzar Tha (Poet:Bahadur Shah Zafar) Singer:Abida Parveen

عابدہ پروین

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

مسعود تنہا

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

مہدی حسن

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

فریدہ خانم

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

حبیب ولی محمد

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

حبیب ولی محمد

نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں کہ قرار و شکیب ذرا نہ رہا

حبیب ولی محمد

مہدی حسن

اتنا نہ اپنے جامے سے باہر نکل کے چل

مہران امروہی

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

ایم کلیم

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

نامعلوم

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

بھارتی وشواناتھن

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

گایتری اشوکن

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

طلعت عزیز

بھری ہے دل میں جو حسرت کہوں تو کس سے کہوں

مہران امروہی

جگر کے ٹکڑے ہوئے جل کے دل کباب ہوا

مہران امروہی

سب رنگ میں اس گل کی مرے شان ہے موجود

مہران امروہی

شمشیر_برہنہ مانگ غضب بالوں کی مہک پھر ویسی ہی

حبیب ولی محمد

گئی یک_بہ_یک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو میرے قرار ہے

مکیش

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

مہران امروہی

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

بہادر شاہ ظفر

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

محمد رفیع

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

بہادر شاہ ظفر

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

محمد رفیع

مر گئے اے واہ ان کی ناز_برداری میں ہم

مہران امروہی

واں ارادہ آج اس قاتل کے دل میں اور ہے

مہران امروہی

واں رسائی نہیں تو پھر کیا ہے

مہران امروہی

ٹکڑے نہیں ہیں آنسوؤں میں دل کے چار پانچ

مہران امروہی

ہم یہ تو نہیں کہتے کہ غم کہہ نہیں سکتے

مہران امروہی

یا مجھے افسر_شاہانہ بنایا ہوتا

مہران امروہی

یا مجھے افسر_شاہانہ بنایا ہوتا

بہادر شاہ ظفر

یا مجھے افسر_شاہانہ بنایا ہوتا

حبیب ولی محمد

آڈیو 23

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

بھری ہے دل میں جو حسرت کہوں تو کس سے کہوں

تفتہ_جانوں کا علاج اے اہل_دانش اور ہے

Recitation

"دلی" کے مزید مصنفین

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے