Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فاطمہ تاج کے اشعار

اس شہر تمنا میں کیا چھاؤں ملے مجھ کو

ہے دھوپ کے دامن میں تپتا ہوا گھر میرا

مانا کہ وراثت میں ملی خانہ بدوشی

لیکن یہ زمیں چھوڑ کے ہم جا نہیں سکتے

اہل خرد کو اب بھی نہیں ہے کوئی خبر

اہل جنوں بھی کرتے ہیں فکر و نظر کی بات

یہ شہر ہمارا ہے سبھی لوگ ہیں اپنے

ہم لوگ پرائے کبھی کہلا نہیں سکتے

مانا کہ آشیانوں کی تعمیر ہو گئی

اپنا تو آشیاں ہمیں جلتا ہوا ملا

کیا آپ زمانے کو یہ سمجھا نہیں سکتے

اب ٹوٹے کھلونے ہمیں بہلا نہیں سکتے

Recitation

بولیے