Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فاطمہ تاج کے اشعار

مانا کہ وراثت میں ملی خانہ بدوشی

لیکن یہ زمیں چھوڑ کے ہم جا نہیں سکتے

مانا کہ آشیانوں کی تعمیر ہو گئی

اپنا تو آشیاں ہمیں جلتا ہوا ملا

کیا آپ زمانے کو یہ سمجھا نہیں سکتے

اب ٹوٹے کھلونے ہمیں بہلا نہیں سکتے

یہ شہر ہمارا ہے سبھی لوگ ہیں اپنے

ہم لوگ پرائے کبھی کہلا نہیں سکتے

اہل خرد کو اب بھی نہیں ہے کوئی خبر

اہل جنوں بھی کرتے ہیں فکر و نظر کی بات

اس شہر تمنا میں کیا چھاؤں ملے مجھ کو

ہے دھوپ کے دامن میں تپتا ہوا گھر میرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے