Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Faza Azmi's Photo'

فضا اعظمی

1930 | کراچی, پاکستان

پاکستان کے اہم شاعر اور عالم، متعدد اردو انگریزی کتابوں کے مصنف؛اپنی خودنوشت ’ڈوبتے جہاز کے عرشے پر‘کے لیے معروف

پاکستان کے اہم شاعر اور عالم، متعدد اردو انگریزی کتابوں کے مصنف؛اپنی خودنوشت ’ڈوبتے جہاز کے عرشے پر‘کے لیے معروف

فضا اعظمی کا تعارف

تخلص : 'فضاؔ'

اصلی نام : عقیل احمد

پیدائش : 21 Jul 1930 | اعظم گڑہ, اتر پردیش

ہم کو بھی ہو چلا تھا وفاؤں کا کچھ یقیں

لیکن وہ مسکرا دیے عہد وفا کے بعد

فضا اعظمی کا اصل نام عقیل احمد تھا، فضا تخلص اختیار کیا۔   ۲۱ جولائی۱۹۳۰   کو متھرا (یوپی) میں پیدا ہوئے۔ آبائی وطن اعظم گڑھ تھا۔ تقسیم کے بعد پاکستان چلے گیے۔ شبلی کالج اعظم گڑھ سے بی اے کیا، ایم اے اور ایل ایل بی الہ آباد یونیورسٹی سے کی۔ فوٹو گرافی میں ڈپولاما بھی الہ آباد یونیورسٹی سے کیا۔   لمبے عرصے تک انگریزی صحافت سے وابستہ رہے۔ پاکستانی سفیر کے طور پر اچھا خاصا وقت مشر وسطی( قاہرہ، خرطوم، جدہ) اور واشنگٹن میں گزارا۔ اس کے بعد کراچی میں تجارت   سے وابستہ ہوگیے۔  
فضا اعظمی نے شاعری کے ساتھ ادبی سماجی اور تہذیبی موضوعات پر اردو انگریزی میں کئی کتابیں لکھیں۔ ’ جو دل پر گزری ‘ ’کرسی نامہ ‘ ’ تری شباہت کے دائرے میں‘ عذاب ہمسائیگی‘ مرثیہ مرگ ضمیر‘ ’ آواز شکستگی ‘ ان کے شعری مجموعے ہیں۔ ’ڈوبتے جہاز کے عرشے پر ‘ کے نام سے انہوں نے اپنی خودنوشت لکھی جس میں انہوں دنیا کے مخفت  ممالک میں اپنے قیام کے تجربات اور ہندوستان سے اپنی ہجرت کے واقعات کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔ ۸۸ برس کی عمر میں کراچی میں ان کا انتقال ہوا۔  

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے