- کتاب فہرست 188275
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1971
طب919 تحریکات300 ناول4697 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی13
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1454
- دوہا65
- رزمیہ109
- شرح200
- گیت81
- غزل1184
- ہائیکو12
- حمد46
- مزاحیہ36
- انتخاب1593
- کہہ مکرنی6
- کلیات689
- ماہیہ19
- مجموعہ5082
- مرثیہ382
- مثنوی833
- مسدس58
- نعت559
- نظم1255
- دیگر71
- پہیلی16
- قصیدہ189
- قوالی19
- قطعہ62
- رباعی297
- مخمس17
- ریختی13
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت26
فکر تونسوی کے اقوال
جب آپ گھر میں کسی کو گندی گالی نکالتے ہیں، تو آپ کا بچہ اسے ماتری بھاشا کا حصہ سمجھ کر اپنا لیتا ہے۔
کبھی کبھی کوئی انتہائی گھٹیا آدمی آپ کو انتہائی بڑھیا مشورہ دے جاتا ہے۔ مگر آہ! کہ آپ مشورے کی طرف کم دیکھتے ہیں، گھٹیا آدمی کی طرف زیادہ۔
کنواری لڑکی اس وقت تک اپنا برتھ ڈے مناتی رہتی ہے جب تک وہ ہنی مون منانے کے قابل نہیں ہوجاتی۔
خدا نے گناہ کو پہلے پیدا نہیں کیا۔ انسان کو پہلے پیدا کردیا۔ یہ سوچ کر کہ اب یہ خودبخود گناہ پیدا کرے گا۔
ہمیں دشمن سے جھگڑنے کے بعد ہی وہ گالی یاد آتی ہے جو دشمن کی گالی سے زیادہ کراری اور تیکھی تھی۔
ہم وعدہ کرتے ہیں تو کسی امید پر۔ لیکن جب وعدہ پورا کرنے لگتے ہیں تو کسی ڈر کے مارے۔
جمہوریت۔۔۔ سرمایہ داری کا وہ خوشنما ہتھیار ہے، جو مزدور کو کبھی سر نہیں ابھارنے دیتا۔
اس عورت کی کسی بھی بات کا اعتبار نہ کرو جو خدا کی قسم کھا کر اپنی عمر صحیح بتادیتی ہے۔
عورت اپنی صحیح عمر اس لیے نہیں بتا سکتی کیونکہ اسے اس کی جوانی یاد رہتی ہے، عمر نہیں۔
عمر عورت کا ایک بیش قیمت زیور ہے جسے وہ ہمیشہ ایک ڈبیہ میں بند رکھتی ہے۔ کبھی کھولتی نہیں۔
بیوی آپ کو گھر کا کوئی کام کرنے کے لیے اٹھائے گی مگر کرنے نہیں دے گی۔ کیونکہ اس کام کا کریڈیٹ وہ خود لینا چاہتی ہے۔
صرف وہی چیز کھانی اور پینی چاہیے، جس کی ہدایت آپ کے ا ندر بیٹھا ہوا ڈاکٹر دے۔
مرد کا دل ایک کمرہ ہے جس میں صرف ایک عورت رہ سکتی ہے۔ لیکن دل کے آس پاس بہت سے ایسے کمرے بھی ہوتے ہیں، جو کبھی خالی نہیں رہتے۔
جوانی، ایک بہت بڑی غلطی ہے۔ ادھیڑ عمر، ایک بہت بڑی جدوجہد۔ بڑھاپا، فقط معذرت۔
سرمایہ دار کا گناہ اسی طرح خوبصورت ہوتا ہے جیسے اس کی کوٹھی کا مین گیٹ خوبصورت ہوتا ہے۔
آپ سڑک پر تیز رفتار سے آتے ہوئے ٹرک سے اتنا نہیں گھبراتے جتنا اس حادثے کے تصور سے گھبراتے ہیں جو ٹرک گزرنے کے بعد پیش نہیں آتا۔
بدنیت آدمی کو نیک مشورہ دینا ایسے ہے جیسے ڈاکٹر اپنے غریب مریض کو یہ مشورہ دیتا ہے کہ اس دوائی کےساتھ روزانہ ڈھائی سو گرام انگور بھی کھایا کرو۔
آپ نے گھر کا کوئی بہترین کام کردیا تو اس کی داد آپ کی بیوی سے بھی نہیں ملے گی جو آپ سے بہتر کام کی توقع نہیں رکھتی تھی۔
عورت کا زیور چوری ہوجائے تو وہ اپنے خاوند تک کو چور کہنے سے باز نہیں آئے گی۔
انسان وہ کھانے کے لیے مضطرب ہوجاتا ہے جسے کھانے کے لیے اسے منع کردیا گیا ہو۔
بے قصور آدمی جب تک قصور نہ کرے سرمایہ دارانہ سماج میں کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔
کئی لڑکیاں ایک سگریٹ کی طرح ہوتی ہیں۔ سگریٹ کو سلگاؤ کش کھینچو، اور منہ کا مزا خراب کرو۔۔۔ مگر وہ لڑکیاں آپ کی خرابی پر بڑی مطمئن ہوجاتی ہیں۔
اگر کسی مسئلے پر دس عالم و فاصل حضرات متفق ہو جائیں تو اس اتفاق رائے میں ضرور کوئی غلطی ہوگی۔
اگر آپ اپنی حماقت کو یقینی بنانا چاہتے ہیں تو دانشمندوں کی محفل میں جاکر بیٹھ جائیے جو آپ سے کم احمقانہ باتیں نہیں کرتے۔
جو آدمی ستر برس کی عمر میں بھی قہقہہ لگا سکتا ہے وہ چالیس سالہ آدمی سے بھی زیادہ جوان ہے۔ جو ایک لطیفہ بھی نہ سن سکتا ہے نہ سنا سکتا ہے۔
دیانتداری سے بہت رسیلا پھل ملتا ہے۔ مگر کچھ لوگوں کو یہ رسیلا پن ناموزوں لگتا ہے۔
تعطیل کے دن اگر آپ معمول سے ہٹ کر نہیں جیتے تو تعطیل کو ذبح کرتے ہیں دوسرے دنوں کی طرح۔
ایک آزاد آدمی فقط اس وقت آزاد ہے جب تک وہ اپنی زندگی کو منصوبہ بندی کا غلام نہیں بنالیتا۔
سانپ نے آدم کو دانہ گندم کھلانے کا مشورہ اس ڈر سے دیا تھا کہ کہیں آدم سانپ کو ہی نہ کھاجائیں۔
جس عورت کی عمر اپنے خاوند کی عمر سے بیس سال زیادہ ہو، وہ اپنے خاوند کو ’’والد صاحب‘‘ بھی کہہ سکتی ہے۔
سیاسی لیڈر کی فطرت میں نصف دروغ بیانی بھی ہوتی ہے جسے وہ پوری سچائی کےطور پر منوا لیتا ہے۔
join rekhta family!
-
ادب اطفال1971
-