Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حبیب ہاشمی کے اشعار

ہر شب غم کی سحر ہو یہ ضروری ہے مگر

سب کی تابندہ سحر ہو یہ ضروری تو نہیں

سفر کی آخری منزل میں پاس آیا ہے

تمام عمر تھا جو دور آسماں کی طرح

شب کی تنہائی میں ابھری ہوئی آواز جرس

صبح گائی کا گجر ہو یہ ضروری تو نہیں

سرحد دشت سے آبادی کو جانے والو

شہر میں اور بھی خوں ریز نظارے ہوں گے

نہ میں خستہ حال ہوتا نہ یہ اجنبی سے لگتے

یہ حسیں حسیں فرشتے مجھے آدمی سے لگتے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے