حسن نجمی سکندرپوری
غزل 8
اشعار 4
شہر کی بھیڑ میں شامل ہے اکیلا پن بھی
آج ہر ذہن ہے تنہائی کا مارا دیکھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مانگو سمندروں سے نہ ساحل کی بھیک تم
ہاں فکر و فن کے واسطے گہرائی مانگ لو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
موسم کا ظلم سہتے ہیں کس خامشی کے ساتھ
تم پتھروں سے طرز شکیبائی مانگ لو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم کو اس کی کیا خبر گلشن کا گلشن جل گیا
ہم تو اپنا صرف اپنا آشیاں دیکھا کیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے