Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Husna Sarwar's Photo'

حسنیٰ سرور

1939 | میسور, انڈیا

حسنیٰ سرور کے اشعار

جاگی کرنیں تو سبزے پر جھلمل آنسو بول اٹھے

رات کو تنہائی میں شبنم چپکے چپکے روئی ہے

دل کے آنگن میں اندھیرا ہے بہت

چاند بن کر اتر آؤ تو سہی

شہر در شہر بھٹکتے ہی رہے عمر تمام

کیا ترے ہاتھ کی ریکھاؤں میں آرام نہیں

بیٹھے بیٹھے یوں ہی تنہائی کے صحراؤں میں

درد کی ریت پہ لکھتے ہیں ترا نام اکثر

جھیل میں چاندنی کا عکس جمیل

یا تری یاد دل سے گزری ہے

میں اپنی ذات میں گم بے خودی میں رہتی ہوں

صبا کی طرح کوئی چھیڑے گدگدائے مجھے

تری نگاہ میں یہ جو کرن سی کانپتی ہے

دیار دل میں یہ کیسا چراغ جلتا ہے

دور تک جاگتا ہے سناٹا

کون آتا ہے اتنی رات گئے

چھن سے اک مورتی کہیں ٹوٹی

ہاتھ یہ کس کے تھرتھرائے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے