خالد احمد
غزل 32
نظم 1
اشعار 5
پھول سے باس جدا فکر سے احساس جدا
فرد سے ٹوٹ گئے فرد قبیلے نہ رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ترک تعلقات پہ رویا نہ تو نہ میں
لیکن یہ کیا کہ چین سے سویا نہ تو نہ میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قمقموں کی طرح قہقہے جل بجھے
میز پر چائے کی پیالیاں رہ گئیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قمقموں کی طرح قہقہے جل بجھے
میز پر چائے کی پیالیاں رہ گئیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 14
تصویری شاعری 3
اپنے دل کا حال نہ کہنا کیسا لگتا ہے تم کو اپنا چپ چپ رہنا کیسا لگتا ہے دکھ کی بوندیں کیا تم کو بھی کھاتی رہتی ہیں آہستہ آہستہ ڈھہنا کیسا لگتا ہے درد بھری راتیں جس دم ہلکورے دیتی ہیں دریاؤں کے رخ پر بہنا کیسا لگتا ہے میں تو اپنی دھن میں چکرایا سا پھرتا ہوں تم کو اپنی موج میں رہنا کیسا لگتا ہے کیا تم بھی ساحل کی صورت کٹتے رہتے ہو پل پل غم کی لہریں سہنا کیسا لگتا ہے کیا شامیں تم کو بھی شب بھر بے_کل رکھتی ہیں تم سورج ہو تم کو لہنا کیسا لگتا ہے کیا تم بھی گلیوں میں گھر کی وسعت پاتے ہو تم کو گھر سے باہر رہنا کیسا لگتا ہے کم_آہنگ سروں میں تم کیا گاتے رہتے ہو کچھ بھی نہ سننا کچھ بھی نہ کہنا کیسا لگتا ہے درد تو سانسوں میں بستے ہیں کون دکھائے تمہیں پھولوں پر خوشبو کا گہنہ کیسا لگتا ہے