خورشید ربانی
غزل 17
اشعار 18
وحشتیں عشق اور مجبوری
کیا کسی خاص امتحان میں ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کسی خیال کسی خواب کے لیے خورشیدؔ
دیا دریچے میں رکھا تھا دل جلایا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ تغافل شعار کیا جانے
عشق تو حسن کی ضرورت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ کون آگ لگانے پہ ہے یہاں مامور
یہ کون شہر کو مقتل بنانے والا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ذرا سی دیر کو اس نے پلٹ کے دیکھا تھا
ذرا سی بات کا چرچا کہاں کہاں ہوا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے