مغیث الدین فریدی
غزل 16
اشعار 6
اس دور میں انسان کا چہرہ نہیں ملتا
کب سے میں نقابوں کی تہیں کھول رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تری اداؤں کی سادگی میں کسی کو محسوس بھی نہ ہوگا
ابھی قیامت کا اک کرشمہ حیا کے دامن میں پل رہا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اب کسی درد کا شکوہ نہ کسی غم کا گلا
میری ہستی نے بڑی دیر میں پایا ہے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہے فریدیؔ عجب رنگ بزم جہاں مٹ رہا ہے یہاں فرق سود و زیاں
نور کی بھیک تاروں سے لینے لگا آفتاب اپنی اک اک کرن بیچ کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے