محسن کاکوروی کے اشعار
دامن سے وہ پونچھتا ہے آنسو
رونے کا کچھ آج ہی مزا ہے
دیکھیے ہوگا شری کرشن کا درشن کیوں کر
سینۂ تنگ میں دل گوپیوں کا ہے بے کل
سنا ہے محتسب بھی تاک میں ہے دختر رز کی
الٰہی رکھ لے تو حرمت شراب ارغوانی کی
راکھیاں لے کے سلونوں کی برہمن نکلیں
تار بارش کا تو ٹوٹے کوئی ساعت کوئی پل
-
موضوع : رکشا بندھن