محسن نقوی
غزل 47
نظم 23
اشعار 38
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کون سی بات ہے تم میں ایسی
اتنے اچھے کیوں لگتے ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یوں دیکھتے رہنا اسے اچھا نہیں محسنؔ
وہ کانچ کا پیکر ہے تو پتھر تری آنکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 11
تصویری شاعری 5
آپ کی آنکھ سے گہرا ہے مری روح کا زخم آپ کیا سوچ سکیں_گے مری تنہائی کو میں تو دم توڑ رہا تھا مگر افسردہ حیات خود چلی آئی مری حوصلہ_افزائی کو لذت_غم کے سوا تیری نگاہوں کے بغیر کون سمجھا ہے مرے زخم کی گہرائی کو میں بڑھاؤں_گا تری شہرت_خوشبو کا نکھار تو دعا دے مرے افسانۂ_رسوائی کو وہ تو یوں کہیے کہ اک قوس_قزح پھیل گئی ورنہ میں بھول گیا تھا تری انگڑائی کو
ویڈیو 17
This video is playing from YouTube