Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mustafa Rahi's Photo'

مصطفیٰ راہی

1931 - 1986 | راول پنڈی, پاکستان

مصطفیٰ راہی کے اشعار

182
Favorite

باعتبار

آدمیت کا ذکر کیا ناصح

آدمی اب کہاں ہیں سائے ہیں

دل دھڑکتا ہے ستاروں کا یہاں

اف یہ دنیا کس قدر تاریک ہے

بے خودی میں شان خودداری بھی ہے

خواب میں احساس بیداری بھی ہے

اے دل نہ کر قبول مرے دل نہ کر قبول

منزل شکست شوق ہے منزل نہ کر قبول

دھوکا تھا جس پہ موج نسیم بہار کا

اک سیل بے پناہ تھا برق و شرار کا

نہ سمجھا کوئی اسرار محبت

جو سمجھا کچھ دل نادان سمجھا

دیکھیے کب تک یہی حالت یہی عالم رہے

دل کی ہر دھڑکن یہ کہتی ہے کہ وہ آنے کو ہیں

خواہش سکون کی ہے نہ اب اضطراب کی

اللہ رے ضدیں دل خانہ خراب کی

خودداریوں پہ عشق کی الزام آ گیا

کیوں بے خودی میں لب پہ ترا نام آ گیا

شاید ہی راس آئے مجھے عیش مرگ بھی

راہیؔ غم حیات کا مارا ہوا ہوں میں

وہ بھی آنے کو ہیں قیامت بھی

دیکھیے کون پیشتر آئے

لاکھ بھاگے زد پہ جب آ جائے گی

زندگی تیری قضا کھا جائے گی

کیا خبر تھی اس قدر پر کیف نغمے ہیں نہاں

زندگی کو ایک ساز بے صدا سمجھا تھا میں

اللہ تیرے ہاتھ ہے خودداریوں کی لاج

دانستہ حادثات سے ٹکرا گیا ہوں میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے