Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Muzaffar Ali Aseer's Photo'

مظفر علی اسیر

1800 - 1882 | لکھنؤ, انڈیا

انیسویں صدی کے اہم شاعروں میں شامل

انیسویں صدی کے اہم شاعروں میں شامل

مظفر علی اسیر کے اشعار

مغفرت کی نظر آتی ہے بس اتنی صورت

ہم گناہوں سے پشیمان رہا کرتے ہیں

واہ کیا اس گل بدن کا شوخ ہے رنگ بدن

جامۂ آبی اگر پہنا گلابی ہو گیا

کعبے چلتا ہوں پر اتنا تو بتا

مے کدہ کوئی ہے زاہد راہ میں

رونق گلشن جو وہ رند شرابی ہو گیا

پھول ساغر بن گیا غنچہ گلابی ہو گیا

نظارۂ قاتل نے کیا محو یہ ہم کو

گردن پہ چمکتی ہوئی شمشیر نہ سوجھی

Recitation

بولیے