عبید صدیقی
غزل 34
اشعار 4
اداسی آج بھی ویسی ہے جیسے پہلے تھی
مکیں بدلتے رہے ہیں مکاں نہیں بدلا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں پہلے بے باک ہوا تھا جوش محبت میں
میری طرح پھر اس نے بھی شرمانا چھوڑا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گرمی سی یہ گرمی ہے
مانگ رہے ہیں لوگ پناہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں بس یہ کہہ رہا ہوں رسم وفا جہاں میں
بالکل نہیں مٹی ہے کمیاب ہو گئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ویڈیو 19
This video is playing from YouTube